نئی دہلی25جون(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)مرکز کی طرف سے مقرر خصوصی تفتیشی ٹیم کی طرف دہلی اور کچھ دیگر ریاستوں میں ہوئے سکھ مخالف فسادات کے تقریباََ186معاملات کی دوبارہ جانچ پڑتال کئے جانے کا امکان ہے۔ملک میں1984کے سکھ مخالف فسادات میں3325افراد ہلاک ہو گئے تھے، جن میں اکیلے دہلی میں 2733لوگوں کی جان گئی تھی۔باقی لوگ اترپردیش،ہریانہ،مدھیہ پردیش، مہاراشٹر اور دیگر مقامات پرمارے گئے تھے۔وزارت داخلہ کے ایک سینئر افسر نے بتایاکہ بادی النظرمیں 186مقدمات ہیں جن پر دوبارہ جانچ ہو سکتی ہے اور ایس آئی ٹی ان پر غور کر رہی ہے۔بہر حال ان میں سے ہر معاملے میں استغاثہ کو متعلقہ عدالتوں سے اجازت لینی پڑے گی۔یہ قدم پنجاب میں اسمبلی انتخابات سے کچھ ماہ پہلے اٹھایاجانے والاہے۔دہلی پولیس نے241مقدمات ثبوت کا فقدان دکھاتے ہوئے بندکردیئے تھے۔جسٹس ناناوتی کمیشن نے ان میں سے چار کو دوبارہ کھولنے کی سفارش کی تھی لیکن بی جے پی ان تمام معاملات پرپھرسے جانچ چاہتی تھی۔سی بی آئی نے صرف چار معاملات کو دوبارہ کھول دیااور پھرسے جانچ پڑتال کی۔دو مقدمات میں تحقیقاتی ایجنسی چارج شیٹ داخل کرچکی ہے اور ایک میں سابق رکن اسمبلی سمیت پانچ افراد کو مجرم ٹھہرایاگیاہے۔